کسی پرندے نے اڑنے کا من بنایا ہے
کسی پرندے نے اڑنے کا من بنایا ہے
وہ کوئی اور نہیں میرا ہی تو سایہ ہے
زمیں کی مٹھی میں جیسے ہو آسمان کوئی
غضب کا ریشمی احساس کوئی لایا ہے
گلوں میں شوخ گلابی تمہیں نے رنگ بھرے
چلے بھی آؤ کے گلشن نے اب بلایا ہے
یہ میرا گاؤں ہر اک روز یوں دمکنے لگا
کے جگنوؤں نے یہاں آشیاں بنایا ہے
نئے سے خواب چرا لوں حسین لمحوں سے
یوں شبنمی سی کسی رات نے سلایا ہے
بھرا بھرا سا ہی رہتا ہے یہ مرا من اب
مزاج وقت نے تجھ سے یہ خوب پایہ ہے
ملو کبھی بھی جو فرصت میں تو یے پوچھیں گے
یوں میرے چاند کو مجھ سے ہی کیوں چرایا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.