Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی پتھر کو چاہا ہے یہ دل کیسا دوانہ ہے

گربیر چھبرا

کسی پتھر کو چاہا ہے یہ دل کیسا دوانہ ہے

گربیر چھبرا

MORE BYگربیر چھبرا

    کسی پتھر کو چاہا ہے یہ دل کیسا دوانہ ہے

    محبت ہے اسے اس سے جسے چاہے زمانا ہے

    کروں آنکھیں جو اپنی بند دکھ چہرہ وہ جاتا ہے

    کبھی چھوٹے گا نہ مر کے بھی یہ رشتہ پرانا ہے

    مرے مرنے کے ہیں جھگڑے تو مجھ کو مر ہی جانے دو

    مری ہی غلطی ہے ساری تمہارا یہ بہانا ہے

    دو موتی دیکھے ہیں میں نے بچھڑتے اس کی آنکھوں سے

    ستارے جو جدا ہیں چاند سے ان کو چرانا ہے

    بنا بولے وہ مجھ سے ہر لڑائی جیت جاتا ہے

    نہ ہے تلوار نہ خنجر مگر جاں کو بچانا ہے

    وہ میری قبر پہ آیا مگر کس حق سے آیا ہے

    چمن برباد کر کے اب چراغوں کو بجھانا ہے

    کنواں تھا پاس میرے پھر بھی میں پیاسا ہی لوٹا ہوں

    اسے میں پی نہیں سکتا مگر خود کو ڈبانا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے