کسی سے اتنی محبت بھی یار ٹھیک نہیں
کسی سے اتنی محبت بھی یار ٹھیک نہیں
اس ایک شخص کا اتنا خمار ٹھیک نہیں
یہ تجربہ ہے میرا مشورہ بھی ہے تجھ کو
مرے عزیز دل بے قرار ٹھیک نہیں
یہ تیرے جسم کی مٹی بہا نہ ڈالے کہیں
ہمیشہ آنکھوں میں یہ آبشار ٹھیک نہیں
جہاں پہ دید کو بس تشنگی رہے باقی
دلوں کا ایسا کوئی کاروبار ٹھیک نہیں
میں کس طرح سے کہوں اس کو وہ مجھے چاہے
تعلقات میں یہ اختیار ٹھیک نہیں
وہ ہم نوا ہے مرا دوست ہے یہ مانا مگر
دماغ کہتا ہے یوں اعتبار ٹھیک نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.