کسی سے جنگ کسی سے جہاد چاہتے ہیں
کسی سے جنگ کسی سے جہاد چاہتے ہیں
خدا کے نام پہ کیا کیا فساد چاہتے ہیں
یہ گدھ نہیں یہ مرے خاندان والے ہیں
یہ میرا گوشت نہیں جائیداد چاہتے ہیں
کریں گے تجھ سے کبھی خواب کے تبادلے بھی
ابھی تو صرف ترا اعتماد چاہتے ہیں
خدا کو خوشیوں کے عالم میں پوچھتے بھی نہیں
یہاں چراغ کو سب دن کے بعد چاہتے ہیں
میں بے سبب تجھے ملنے کا تھوڑی کہتا ہوں
نمو کے واسطے پودے بھی کھاد چاہتے ہیں
اکیلا میں نہیں مصرعوں کا مالک و معبود
لغت نویس بھی لفظوں سے داد چاہتے ہیں
خدا کو زحمت کن دینی چاہیے حمزہؔ
تمام کون و مکاں اجتہاد چاہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.