کسی سے کوئی نہ پوچھے مزاج کیسا ہے
کسی سے کوئی نہ پوچھے مزاج کیسا ہے
تمہاری بزم کا جانے رواج کیسا ہے
کسی طرح بھی نہ زخم جگر بھرے اب تک
نہ پوچھو زخم ہیں کیسے علاج کیسا ہے
سکوں نصیب نہیں روشنی میں ہیروں کی
کسی نصیب میں ہیروں کا تاج کیسا ہے
بڑے خلوص سے کل تک گلے جو ملتا تھا
چھپائے ہاتھ میں خنجر وہ آج کیسا ہے
ہوئے سماج میں پیدا سماج کے دشمن
جدید دور کا دیکھو سماج کیسا ہے
پہنچ سکی در انصاف پر نہ جب آواز
جفائے وقت پہ یہ احتجاج کیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.