Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی سے پیار کر لے یا کسی سے پیار ہو جائے

صہیب فاروقی

کسی سے پیار کر لے یا کسی سے پیار ہو جائے

صہیب فاروقی

MORE BYصہیب فاروقی

    کسی سے پیار کر لے یا کسی سے پیار ہو جائے

    یہی آزار ہے تو پھر مجھے آزار ہو جائے

    رسیلے ہونٹ گدرایا بدن اور چشم خوابیدہ

    کوئی دیکھے اسے تو بے پیے سرشار ہو جائے

    یہی آزادیٔ اظہار کا مطلب ہے کیا لوگو

    زباں ترشول ہو جائے قلم تلوار ہو جائے

    یہی رسم محبت ہے اسی میں لطف آتا ہے

    کبھی انکار ہو جائے کبھی اقرار ہو جائے

    منافق کا یہی طرز عمل پہچان ہے اس کی

    کبھی اس پار ہو جائے کبھی اس پار ہو جائے

    تبسم اس کے ہونٹوں کا بہاروں کی امانت ہے

    وہ ہنس دے تو بیاباں بھی گل و گلزار ہو جائے

    میں اپنا استغاثہ لے کے جاؤں کس عدالت میں

    اگر دل ہی اسیر گیسوئے خم دار ہو جائے

    متاع دل کے لٹنے کا گلہ کس سے کریں جا کر

    کوئی قزاق ہی جب قافلہ سالار ہو جائے

    صہیبؔ اپنی دعاؤں میں یہی اک ورد کرتا ہے

    جو انساں ہیں انہیں انسانیت سے پیار ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے