کسی سے پیار نہیں صرف پیار جیسا ہے
کسی سے پیار نہیں صرف پیار جیسا ہے
خزاں کے دور میں موسم بہار جیسا ہے
ضرور قافلہ کوئی یہاں سے گزرا ہے
تمام راہ میں گرد و غبار جیسا ہے
تمہارے پیار کا جادو ابھی نہیں ٹوٹا
نہ جانے کس لئے اک اعتبار جیسا ہے
پڑی ہے سب کو یہاں آبرو بچانے کی
ہر ایک چہرہ یہاں قرض دار جیسا ہے
شناخت کم ہوئی جاتی ہے آدمیت کی
ہر ایک ذہن پہ گرد و غبار جیسا ہے
یہ وقت وہ ہے کہ اپنے دیار میں تاباںؔ
ہر ایک شخص غریب الدیار جیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.