کسی سے راز محبت نہ آشکار کیا
کسی سے راز محبت نہ آشکار کیا
تری نظر کے بدلنے تک انتظار کیا
نہ کوئی وعدہ تھا ان سے نہ کوئی پابندی
تمام عمر مگر ان کا انتظار کیا
ٹھہر کے مجھ پہ ہی اہل چمن کی نظروں نے
مرے جنون سے انداز بہار کیا
سحر کے ڈوبتے تارو گواہ رہنا تم
کہ میں نے آخری سانسوں تک انتظار کیا
جہاں سے تیری توجہ ہوئی فسانے پر
وہیں سے ڈوبتی نبضوں نے اختصار کیا
یہی نہیں کہ ہمیں انتظار کرتے رہے
کبھی کبھی تو انہوں نے بھی انتظار کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.