کسی سے ربط نہیں ہے کسی سے پیار مجھے
کسی سے ربط نہیں ہے کسی سے پیار مجھے
نہ جانے رہتا ہے پھر کس کا انتظار مجھے
ہر ایک سانس مری عمر کو گھٹاتی ہے
نفس کا تار ہے گویا کفن کا تار مجھے
مری بہار کو موسم کا انتظار نہیں
کوئی جو ہنس کے ملا مل گئی بہار مجھے
نہ بے قرار ہو تو میری بے قراری پر
تڑپ تڑپ کے خود آ جائے گا قرار مجھے
یہ دل کا آئنہ اب توڑنے کے قابل ہے
دکھائی دیتا نہیں اس میں روئے یار مجھے
کسی کے حسن کی میں نے بہار دیکھی ہے
چمن کے پھول دکھاتے ہیں کیا بہار مجھے
یہ خود فریبی ہے میری کہ خود فراموشی
نہ آنے والے کا رہتا ہے انتظار مجھے
مرے وجود سے حرکت تو ہے زمانے میں
اگرچہ موج کی صورت نہیں قرار مجھے
مرے چمن ہی سے وابستگی ہے دونوں کی
عزیز کیوں نہ ہوں پھولوں کے ساتھ خار مجھے
جگرؔ کے خون سے آنکھوں میں سرخ ڈورے ہیں
سمجھ رہا ہے زمانہ شراب خوار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.