Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی شب اس کو بے پردہ تو آنا چاہیے تھا

شمشاد شاد

کسی شب اس کو بے پردہ تو آنا چاہیے تھا

شمشاد شاد

MORE BYشمشاد شاد

    کسی شب اس کو بے پردہ تو آنا چاہیے تھا

    ہمارے ظرف کو بھی آزمانا چاہیے تھا

    خیالوں میں نہ آنے کی اسے تاکید کی ہے

    مگر پھر بھی شکایت ہے کہ آنا چاہئے تھا

    ہم آخر کار شیشے میں اتر جاتے کسی دن

    تمہیں اک اور نسخہ آزمانا چاہیے تھے

    سبھی سے دل لگی کرنا جو ہے فطرت تمہاری

    تو یہ سب کچھ تمہیں پہلے بتانا چاہیے تھا

    مجھے امید تھی وہ مان جائے گا بہت جلد

    مگر اس کو تو شاید اک زمانہ چاہیے تھا

    تمنا تھی مری خوشیوں سے بھر دوں اس کا دامن

    اسے لیکن غموں کا کارخانہ چاہیے تھا

    بہت مشکل سے بنتا ہے جہاں میں کوئی اپنا

    تمہیں ہر حال میں رشتہ نبھانا چاہیے تھا

    گماں تھا شادؔ اس کو مجھ سے الفت ہو گئی ہے

    اسے رونے کو لیکن میرا شانہ چاہیے تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے