Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی صورت نہ چین آئے تو کیا ہو

سروش لکھنوی

کسی صورت نہ چین آئے تو کیا ہو

سروش لکھنوی

MORE BYسروش لکھنوی

    کسی صورت نہ چین آئے تو کیا ہو

    تسلی اور تڑپائے تو کیا ہو

    عداوت تو عداوت ہے بہر حال

    محبت بھی نہ راس آئے تو کیا ہو

    وہ سمجھائیں دلاسا دیں منائیں

    مگر دل پھر بھی گھبرائے تو کیا ہو

    یہ مانا روک دیں ہم چشم تر کو

    تبسم خون برسائے تو کیا ہو

    زباں کو کاٹ ڈالیں ہونٹ سی لیں

    خموشی آہ بن جائے تو کیا ہو

    وہ سمجھاتے رہیں اور نا مرادی

    گلے سے بڑھ کے لگ جائے تو کیا ہو

    معاذ اللہ خود گھر کے دیے سے

    جو گھر میں آگ لگ جائے تو کیا ہو

    کہاں کی آگ اور کیسا نشیمن

    جو بجلی آپ جل جائے تو کیا ہو

    یہ مانا عشق کی کچھ حد نہیں ہے

    جب ان سے عشق شرمائے تو کیا ہو

    مسوسیں لاکھ ہم سینے میں دل کو

    انہیں کی آنکھ بھر آئے تو کیا ہو

    ٹھہوکے دے نہ یوں اے چشم ساقی

    جو پیمانہ چھلک جائے تو کیا ہو

    بصد مشکل پیا جائے جو آنسو

    وہ ان پلکوں پہ تھرائے تو کیا ہو

    یہ تنہائی یہ رونا چپکے چپکے

    کوئی ایسے میں آ جائے تو کیا ہو

    ہوا سے ان کے دامن کی بجھے دل

    صبا سے پھول کمہلائے تو کیا ہو

    تبسم ان کا لے لیں میرے آنسو

    کرن کو اوس پی جائے تو کیا ہو

    مصیبت ہو تو کوئی صبر کر لے

    خوشی غم بن کے تڑپائے تو کیا ہو

    دل حساس اور جوش محبت

    حباب آندھی سے ٹکرائے تو کیا ہو

    وہ پہلو میں سروشؔ اور یہ قیامت

    جو وہ پہلو سے اٹھ جائے تو کیا ہو

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے