کسی صورت نہ ان آنکھوں کے اثر سے نکلے
کسی صورت نہ ان آنکھوں کے اثر سے نکلے
کتنے ہی رنگ مرے دیدۂ تر سے نکلے
ایک حسیں خواب کی تعبیر میں گھر سے نکلے
ہم اسیران وفا چاہے جدھر سے نکلے
پہلے سرسبز کیا اس نے محبت کا شجر
پھر ثمر سارے اسی ایک شجر سے نکلے
لمس سے اس کے بڑھی اور بھی پرواز جنوں
اس کے ہم راہ جو خوشبو کے سفر سے نکلے
سارے اسرار شب وصل پہ کھلتے ہی گئے
پھر تو اشعار مرے لعل و گہر سے نکلے
پھر کوئی رنگ نمودار ہو صورت سے تری
حسن سارا ہی کسی دست ہنر سے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.