کسی تہہ سے ابھرتا جا رہا ہوں
کسی تہہ سے ابھرتا جا رہا ہوں
کنواں پانی سے بھرتا جا رہا ہوں
چمک اٹھے گی تھوڑی دیر میں صبح
فضا تصویر کرتا جا رہا ہوں
یہاں پانی تڑپ اٹھے گا شاید
کوئی دہشت ہے ڈرتا جا رہا ہوں
مری نیلاہٹیں بھی ہیں ابد زا
فلک اوپر بکھرتا جا رہا ہوں
یہ کن ہاتھوں میں میں آیا ہوا ہوں
یہ کن لوگوں میں برتا جا رہا ہوں
کسی کے آسماں کا چاند ہوں میں
منڈیروں پر اترتا جا رہا ہوں
ہوا ہوں اور نظر آتا نہیں ہوں
علاقوں سے گزرتا جا رہا ہوں
کسی کا حسن دل افروز ہوں میں
سو آئے دن نکھرتا جا رہا ہوں
کوئی کھلنے کی بار آور گھڑی ہے
قباؤں کو کترتا جا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.