Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی طلب میں ہوا میں نہ در بدر اب کے

عبد الوہاب سخن

کسی طلب میں ہوا میں نہ در بدر اب کے

عبد الوہاب سخن

MORE BYعبد الوہاب سخن

    کسی طلب میں ہوا میں نہ در بدر اب کے

    رہا نگاہ کا محور بس اپنا گھر اب کے

    نہ جانے کتنے ہی رستے تھے منتظر لیکن

    سمٹ کے رہ گیا قدموں میں ہی سفر اب کے

    یہ انتظار کی شدت نہ تھی کبھی پہلے

    محیط لگتا ہے صدیوں پہ لمحہ بھر اب کے

    بہار لالہ و گل کے قصیدے ختم ہوئے

    خزاں کا مرثیہ پڑھتا ہے ہر شجر اب کے

    یہ کیسا نشہ مسلط تھا اب کے ذہنوں پر

    تباہیوں سے رہے سب ہی بے خبر اب کے

    ثمر کی پروا کیے بن ہی ہم نے بویا ہے

    زمین خواب پہ امید کا شجر اب کے

    عجیب موسم کرب و بلا ہے گلشن میں

    رکھا ہے غنچوں نے کانٹوں پہ اپنا سر اب کے

    گھٹن میں وقت کی بارود بن گیا ہوں سخنؔ

    نہ پھونک دے مجھے آ کر کوئی شرر اب کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے