کسی طرف سے نہیں آئے کام کی آواز
کسی طرف سے نہیں آئے کام کی آواز
نہ جانے گم ہے کہاں میرے نام کی آواز
بنا ہی رہتا ہے ہر لمحہ خوف تنہائی
اداس صبح کو کرتی ہے شام کی آواز
سفر طویل ہے رفتار کا بڑھاؤ شور
تھکن سنے نہ کہیں سے قیام کی آواز
کسی کو گرتے ہوئے ایک بار دیکھا تھا
پھر آئی عمر تلک تھام تھام کی آواز
بہت عجیب ہے رستے کا گمشدہ ہونا
عجیب اس سے بھی اس خوش خرام کی آواز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.