Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی طرح سے گھرا میں کچھ بد دعاؤں میں ہوں

مدثر اشتیاق

کسی طرح سے گھرا میں کچھ بد دعاؤں میں ہوں

مدثر اشتیاق

MORE BYمدثر اشتیاق

    کسی طرح سے گھرا میں کچھ بد دعاؤں میں ہوں

    مجھے ضرورت ہے دھوپ کی اور میں چھاؤں میں ہوں

    بروں سے میری فقط سزا میں مشابہت ہے

    گناہ ناکردہ کی پھنسا میں سزاؤں میں ہوں

    کوئی سمجھ پائے میری الجھن تو حل بتائے

    جڑا ہوں شہر فتن سے الجھا میں گاؤں میں ہوں

    کبھی جو میری مسافتوں کا حساب کرنا

    شمار کرنا رکا میں کتنا سراؤں میں ہوں

    میں گم شدہ ہوں ترا منادی نے ہے بتایا

    مجھے خوشی ہے ابھی میں تیری صداؤں میں ہوں

    وفا کی راہوں میں بچھ گیا تھا میں تیری خاطر

    شمار ہونے لگا میں کیوں بے وفاؤں میں ہوں

    جنہوں نے پلکوں پہ تھا بٹھانا مجھے مدثرؔ

    دبا ہوا آج کل انہی کے میں پاؤں میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے