کسی ترتیب میں رکھی نہ بکھرنے دی ہے
کسی ترتیب میں رکھی نہ بکھرنے دی ہے
میں نے یہ زندگی بے کار گزرنے دی ہے
تنگ کرتی ہے بہت تشنہ لبی ہم کو بھی
سانس بھرتا ہے اگر پیاس تو بھرنے دی ہے
اتنی بے رحم مسیحائی مرے پاس رہی
زندہ کر دی کوئی خواہش کبھی مرنے دی ہے
کوئی گوہر تری آئندہ کی لہروں میں نہیں
ایک دریا کو خبر پچھلے پہر نے دی ہے
اس مشقت نے اسے تجربہ انعام دیا
اک تھکن اس کو مگر دشت سفر نے دی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.