کسی اداس آنکھ کے اسیر ہو گئے
کسی اداس آنکھ کے اسیر ہو گئے
بڑے غریب لوگ تھے امیر ہو گئے
کسی کے دل کے تخت پہ براجمان تھے
تو کیا کسی نظر میں گر حقیر ہو گئے
گداگری سے اٹھ کے لوگ شاہ بن گئے
جو شاہ تھے پلک جھپک فقیر ہو گئے
ہم ایسے جنگجو اسیر عشق کیا ہوئے
محبتوں میں امن کے سفیر ہو گئے
وہ اجنبی نگاہ دل کو تار کر گئی
گریز پا وصال دل میں تیر ہو گئے
بس ایک نقطہ کیسے آسمان ہو گیا
قلیل خواب کس طرح کثیر ہو گئے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.