Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتاب دل کے ورق جو الٹ کے دیکھتا ہے

شاہد جمال

کتاب دل کے ورق جو الٹ کے دیکھتا ہے

شاہد جمال

MORE BYشاہد جمال

    کتاب دل کے ورق جو الٹ کے دیکھتا ہے

    وہ کائنات کو اوروں کو ہٹ کے دیکھتا ہے

    اگر نہیں ہے بچھڑنے کا رنج کچھ بھی اسے

    وہ بار بار مجھے کیوں پلٹ کے دیکھتا ہے

    ندی بڑھی ہو کہ سوکھی ہر ایک صورت میں

    کنارہ اپنے ہی پانی سے ہٹ کے دیکھتا ہے

    کسی کو تیرگی پاگل نہ کر سکے جب تک

    کہاں چراغ کی لو سے پلٹ کے دیکھتا ہے

    نہ ہو سکیں گے کبھی اس کے ذہن و دل روشن

    ورق ورق جو کتابوں کو رٹ کے دیکھتا ہے

    اسی پہ کھلتی ہیں دنیا کی وسعتیں شاہدؔ

    جو اپنی ذات میں ہر پل سمٹ کے دیکھتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے