Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتاب ہجر میں اک حرف نارسا کی طرح

سیما نقوی

کتاب ہجر میں اک حرف نارسا کی طرح

سیما نقوی

MORE BYسیما نقوی

    کتاب ہجر میں اک حرف نارسا کی طرح

    مجھے بھی لکھے کوئی جان فارہہ کی طرح

    بھلے یہ ہاتھ بندھے ہیں مگر یہ کاجل ہے

    سو پھیل جاتا ہے اک کاسۂ گدا کی طرح

    وہ مجھ سے ملتا تھا ہر بار اپنی شرطوں پر

    کبھی خطا کی طرح اور کبھی سزا کی طرح

    مجھے ستاتی رہیں تتلیاں شرارت سے

    گلوں کی بات وہ کرتا رہا صبا کی طرح

    جو بات کرتا تھا مجھ سے مرے ہی لہجے میں

    نہ آیا لوٹ کے واپس مری صدا کی طرح

    یہ بات طے تھی کہ رہنا ہے اجنبی بن کر

    سو اوڑھ لی تری بیگانگی ردا کی طرح

    ہمارے بیچ اگر کچھ نہیں تو پھر کیا ہے

    نبھاتے رہتے ہیں دونوں جسے وفا کی طرح

    مجھے ہی جلدی تھی کچھ کام اور نپٹا لوں

    وہ آ کے بیٹھا تھا اچھا بھلا سدا کی طرح

    کسی کے ہاتھوں کی گرمی سے جب ملی ٹھنڈک

    تو یاد آ گئی سیماؔ مجھے رسا کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے