کتاب کشف کی پہلی کہانی لکھ رہا ہے
کتاب کشف کی پہلی کہانی لکھ رہا ہے
مرے اندر کوئی کشفی کہانی لکھ رہا ہے
لہو اور اشک میں بھیگا ہوا چپ کا پرندہ
کہانی لکھنے والے کی کہانی لکھ رہا ہے
مرے ایوان حیرت میں کہانی کار کوئی
کہیں بیٹھا ہوا سچی کہانی لکھ رہا ہے
میں ہر کردار میں اس کے مقابل آ گیا ہوں
مرا ہم زاد یہ کیسی کہانی لکھ رہا ہے
بڑا بے رحم ہے سفاک ہے گستاخ ہے وہ
سو اپنے عہد کی پوری کہانی لکھ رہا ہے
بڑی اچھی کہانی ہے ہوا اور بادباں کی
مسافر تو بڑی اچھی کہانی لکھ رہا ہے
اسی کا حوصلہ ہے جو خزاں رت میں بھی شوکتؔ
گلابوں سے محبت کی کہانی لکھ رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.