کتاب عمر میں اک وہ بھی باب ہوتا ہے
کتاب عمر میں اک وہ بھی باب ہوتا ہے
ہر اک سوال جہاں لا جواب ہوتا ہے
میں پی گیا ہوں یہی سوچ کر ترے آنسو
حسین آنکھوں کا پانی شراب ہوتا ہے
مرے بھی ہاتھ میں آیا تھا جام ٹوٹ گیا
کسی کسی کا مقدر خراب ہوتا ہے
لبوں سے حرف محبت ادا نہیں ہوتا
نظر نظر سے سوال و جواب ہوتا ہے
کسی کے درد کو سمجھو کسی کا غم لے لو
کسی کا ہاتھ بٹانا ثواب ہوتا ہے
کبھی وہ جاگتا رہتا ہے سوئی آنکھوں میں
کبھی وہ جاگتی آنکھوں کا خواب ہوتا ہے
مکیں بن کے یہاں کون آئے گا سیمابؔ
دل شکستہ مکان خراب ہوتا ہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 174)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.