کتاب زیست کے اوراق تار تار کے نام
کتاب زیست کے اوراق تار تار کے نام
میں انتساب ہوں خود اپنے انتشار کے نام
وہ عمر بھر جسے ڈھویا رہ تجسس میں
مرا غبار بدن ہے اسی سوار کے نام
اسی کی پشت پہ اک طاق بے چراغ بھی ہے
وہ ایک در جو ہے خورشید کامگار کے نام
وہی مکان جسے عشق نے بنایا تھا
ہوس نے کر دیا اس کو بھی کم عیار کے نام
تباہ کر گئی جس کو ہوائے گرم ضیاؔ
مرا اثاثۂ غم ہے اسی بہار کے نام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.