کتاب زیست میں ایسا کوئی بھی باب نہیں
کتاب زیست میں ایسا کوئی بھی باب نہیں
تمہارے عشق کا جس پر لکھا حساب نہیں
شراب خانے میں دو بوند بھی شراب نہیں
ہمارے واسطے اس سے بڑا عذاب نہیں
ہوئی یہ زندگی تاریک رات کے مانند
تو ماہتاب نہیں میں بھی آفتاب نہیں
نئی حیات میں ڈھلنا پڑے گا اب اس کو
یہ زندگی تو محبت میں کامیاب نہیں
تو اپنی آنکھوں کا چشمہ بدل کے دیکھ مجھے
جہان جتنا ہے اتنا تو میں خراب نہیں
ہمیں بھی ترک تعلق کا خاک ہو افسوس
بچھڑ کے ہم سے تمہیں بھی تو اضطراب نہیں
یہ مے کدہ ہے یہاں ہے ہر ایک شخص قبول
کوئی شریف نہیں ہے کوئی خراب نہیں
خزاں نے کون سی ترتیب سے کیا برباد
کسی بھی شاخ پہ گلشن میں اک گلاب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.