کتاب کون سی ہے اور کس زبان میں ہے
کتاب کون سی ہے اور کس زبان میں ہے
سنا ہے ذکر ہمارا بھی داستان میں ہے
اسی نے دھوپ میں چلنے کی جیت لی بازی
وہ ایک شخص جو مدت سے سائبان میں ہے
زمیں کو جو بھی اگانا ہے وہ اگائے گی
مجھے پتہ ہے مرا رزق آسمان میں ہے
وہ لوٹ آئے تو اپنی بھی کچھ خبر دوں گا
مرے لہو کا پرندہ ابھی اڑان میں ہے
اسے بھی چھوڑ کہ اب حوصلہ نہیں باقی
وہ ایک تیر جو اب تک تری کمان میں ہے
یہیں کہیں نہ کہیں ہے شمیمؔ فاروقی
اگر یقیں میں نہیں ہے تو پھر گمان میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.