کتنا عجیب شب کا یہ منظر لگا مجھے
کتنا عجیب شب کا یہ منظر لگا مجھے
تاروں کی صف میں چاند سخنور لگا مجھے
سوچا تو ہم سفر مجھے تنہائیاں ملیں
دیکھا تو آسمان بھی سر پر لگا مجھے
تجھ سے بچھڑ کے یہ مری آنکھوں کو کیا ہوا
جس پر نظر پڑی ترا پیکر لگا مجھے
یہ کس نے آ کے شہر کا نقشہ بدل دیا
دیکھا ہے جس کسی کو وہ بے گھر لگا مجھے
سمٹا ترا خیال تو دل میں سما گیا
پھیلا تو اس قدر کہ سمندر لگا مجھے
بسملؔ وہ میری جان کا دشمن تو تھا مگر
کیوں پوری کائنات سے بہتر لگا مجھے
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 549)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.