کتنا بے رنگ ہوا شہر ہنر تیرے بعد
جانے کس رخ پہ ہو لفظوں کا سفر تیرے بعد
کون اب لب کے تبسم کو کہے گا ہیرا
کون برسائے گا لفظوں کے گہر تیرے بعد
جب بھی گرتا ہے بڑا پیڑ دہلتی ہے زمیں
زندگی دھوپ میں گزرے گی شجر تیرے بعد
کہکشاں لفظوں کی شعروں میں ملے گی کس کے
کون بانٹے گا خیالوں کے گہر تیرے بعد
صدیوں رکھے گی تجھے زندہ سخن کی خوشبو
تذکرے ہوں گے ترے شام و سحر تیرے بعد
سلسلہ کون سنبھالے گا نقوش پا کا
منتظر کس کی ہے اب راہ گزر تیرے بعد
اب کہاں ہوتے ہیں وہ شعر و سخن کے چرچے
بے زباں ہو گیا تہذیب کا گھر تیرے بعد
منفرد جرأت اظہار رہے گی زندہ
اب کہاں ہوگا یہ اسلوب و ہنر تیرے بعد
تیرے اشعار پہ سر دھنتی رہے گی دنیا
رنگ لایا ہے ترا خون جگر تیرے بعد
گرمیٔ فکر سخن سے نہیں انکار نظرؔ
اتنی آساں بھی نہیں راہگزر تیرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.