کتنا حسین خواب تھا آنکھوں میں رہ گیا
کتنا حسین خواب تھا آنکھوں میں رہ گیا
وہ چہرہ ماہتاب تھا آنکھوں میں رہ گیا
میں جیسے کوئی خار تھا چبھنے لگا اسے
وہ تو کوئی گلاب تھا آنکھوں میں رہ گیا
میں نے تو تیری مرضی سے بولا تھا جھوٹ پر
جو اصل میں جواب تھا آنکھوں میں رہ گیا
لوٹا دئے ہیں اس نے مرے خط وغیرہ سب
باقی کا جو حساب تھا آنکھوں میں رہ گیا
اچھا تھا جو بھی فلم میں یوں ہی گزر گیا
وہ سین جو خراب تھا آنکھوں میں رہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.