کتنا اصرار سایہ کرتے ہیں
کتنا اصرار سایہ کرتے ہیں
جانے والے نہیں ٹھہرتے ہیں
جال لے کر میں اڑ تو جاؤں مگر
اس کے احسان پر کترتے ہیں
آپ جو چاہیں فیصلہ دیں دیں
ہم کہاں احتجاج کرتے ہیں
حل نکلتے ہیں بات کرنے سے
آؤ بیٹھو تو بات کرتے
سوچتے ہیں بہت خرد والے
ان کو پاگل تو کر گزرتے ہیں
آنکھ بھرنے کے بعد تیرے خواب
اب مرے دل کے کان بھرتے ہیں
لگ گئی ہوگی آنکھ اس کی سمیرؔ
اک دفع اور کال کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.