کتنا میں اور چل کے دکھاؤں مرے خدا
کتنا میں اور چل کے دکھاؤں مرے خدا
دکھنے لگے ہیں اب مرے پاؤں مرے خدا
ہر پل کی دھوپ میرے بدن کو جلا نہ دے
لکھ دے مرے نصیب میں چھاؤں مرے خدا
پھر کیا مجھے پرندے بنا لیں گے اپنا دوست
گھر میں اگر میں پیڑ لگاؤں مرے خدا
ہر شخص اپنے آپ میں گم ہو کے رہ گیا
ایسے میں اب میں کس کو بلاؤں مرے خدا
سوئے نہیں یہ لوگ تو مردہ ہیں سب کے سب
ان کو بتا میں کیسے جگاؤں مرے خدا
تجھ کو یہ ناگوار گزرنا ہے ورنہ میں
شکوہ کروں تماشا لگاؤں مرے خدا
کوشش یہی ہے میری جہاں بھی اندھیرا ہو
پہلا دیا وہاں میں جلاؤں مرے خدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.