کتنا ظالم مری چاہت کا مقدر نکلا
کتنا ظالم مری چاہت کا مقدر نکلا
میں جسے آئنہ سمجھا تھا وہ پتھر نکلا
سیج پھولوں کی سمجھتا تھا ترے ساتھ جسے
تیری فرقت میں وہ کانٹوں بھرا بستر نکلا
یاد جاناں میں لگی دھوپ بھی سائے کی طرح
یاد جاناں میں کبھی گھر سے جو باہر نکلا
ہیں حسیں اور بھی لیکن جسے چاہا میں نے
میری نظروں میں وہ ہر ایک سے بڑھ کر نکلا
جو کہ دوزخ تھی وہ جنت نظر آئی دنیا
جب بھی مے خانے سے باہر کبھی پی کر نکلا
عشق لیلیٰ کے سبب ہو گیا کتنا مشہور
قیس بھی کتنا مقدر کا سکندر نکلا
ناز تھا مجھ کو بہت اپنی انا پر لیکن
خود کو جب پرکھا تو میں اوروں سے کمتر نکلا
دور سے مجھ کو سمندر بھی لگا مثل سراب
پاس سے دیکھا تو قطرہ بھی سمندر نکلا
کون خوش بخت زمانے سے اٹا ہے یارو
تذکرہ کس کی اجل کا ہے جو گھر گھر نکلا
چشم بینا سے ظفرؔ دیکھا تو محسوس ہوا
یعنی ہر ذرہ بھی خورشید کا پیکر نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.