Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے اخبار فروشوں کو صحافی لکھا

شکیل جمالی

کتنے اخبار فروشوں کو صحافی لکھا

شکیل جمالی

MORE BYشکیل جمالی

    کتنے اخبار فروشوں کو صحافی لکھا

    نامکمل کو بھی خادم نے اضافی لکھا

    تو نے بھولے سے نہ سمجھی مرے جذبے کی کسک

    میں نے برسوں تری آنکھوں کو غلافی لکھا

    ہاتھ اٹھا سکتے تھے میرے بھی بغاوت کا علم

    میں نے ہر ظلم کے خانے میں معافی لکھا

    عشق کی خیر ہو اللہ کہ نا شکروں نے

    اک ادھوری سی ملاقات کو کافی لکھا

    آپ دنیا کو سمجھتے رہیں سامان طرب

    میں نے سانسوں کو گناہوں کی تلافی لکھا

    وہ ہی کرتا رہا اندر سے ملامت مجھ کو

    میں نے جو لفظ اصولوں کے منافی لکھا

    بے وقوفوں نے مری آبلہ پائی کا علاج

    ہنسی آتی ہے کہ ہمدرد کی صافی لکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے