کتنے اخبار فروشوں کو صحافی لکھا
کتنے اخبار فروشوں کو صحافی لکھا
نامکمل کو بھی خادم نے اضافی لکھا
تو نے بھولے سے نہ سمجھی مرے جذبے کی کسک
میں نے برسوں تری آنکھوں کو غلافی لکھا
ہاتھ اٹھا سکتے تھے میرے بھی بغاوت کا علم
میں نے ہر ظلم کے خانے میں معافی لکھا
عشق کی خیر ہو اللہ کہ نا شکروں نے
اک ادھوری سی ملاقات کو کافی لکھا
آپ دنیا کو سمجھتے رہیں سامان طرب
میں نے سانسوں کو گناہوں کی تلافی لکھا
وہ ہی کرتا رہا اندر سے ملامت مجھ کو
میں نے جو لفظ اصولوں کے منافی لکھا
بے وقوفوں نے مری آبلہ پائی کا علاج
ہنسی آتی ہے کہ ہمدرد کی صافی لکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.