کتنے بھولے ہوئے نغمات سنانے آئے
کتنے بھولے ہوئے نغمات سنانے آئے
پھر ترے خواب مجھے مجھ سے چرانے آئے
پھر دھنک رنگ تمناؤں نے گھیرا مجھ کو
پھر ترے خط مجھے دیوانہ بنانے آئے
پھر تری یاد میں آنکھیں ہوئیں شبنم شبنم
پھر وہی نیند نہ آنے کے زمانے آئے
پھر ترا ذکر کیا باد صبا نے مجھ سے
پھر مرے دل کو دھڑکنے کے بہانے آئے
پھر مرے کاسۂ خالی کا مقدر جاگا
پھر مرے ہاتھ محبت کے خزانے آئے
شرط سیلاب سمونے کی لگا رکھی تھی
اور دو اشک بھی ہم سے نہ چھپانے آئے
- کتاب : Rat jage (Pg. 80)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.