کتنے بوسیدہ ہیں حالات مسلمانوں کے
کتنے بوسیدہ ہیں حالات مسلمانوں کے
دل دکھاتے ہیں یہاں فیصلے ایوانوں کے
اوڑھنا اور بچھونا ہوا دولت ان کا
باعث شرم یہاں کام ہیں سلطانوں کے
یہ بھی محبوب کی یادوں میں مگن ہوں شاید
شیخ جی آپ کیوں دشمن ہوئے دیوانوں کے
صاحب فکر مددگار مجاہد درویش
اب تو لگتا ہے یہ کردار ہیں افسانوں کے
کاٹنا مارنا انسان کا شیوہ تو نہیں
چھوڑ دو طور طریقے ہیں یہ حیوانوں کے
بس ذرا سی یہ غریبی ہے صنم ٹل جائے
چاک سی لیں گے صنم اپنے گریبانوں کے
ہم تو گفتار کے غازی ہیں یہاں سب انجمؔ
امن کے نام پہ بھاگے ہوئے میدانوں کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.