Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے دردوں میں دواؤں کی سی تاثیر بھی ہے

رشید کوثر فاروقی

کتنے دردوں میں دواؤں کی سی تاثیر بھی ہے

رشید کوثر فاروقی

MORE BYرشید کوثر فاروقی

    کتنے دردوں میں دواؤں کی سی تاثیر بھی ہے

    تن بہ تقدیر ہی رہ جا کہ یہ تدبیر بھی ہے

    سن کے اک خواب حسیں میرے معبر نے کہا

    یہ ترا خواب ترے خواب کی تعبیر بھی ہے

    مستویٰ اپنے لئے کس نے کہا کیسے چنا

    اسی دنیا میں ہمالہ بھی ہے پامیر بھی ہے

    وصل مدہوش کناں سے غم ہجراں خوش تر

    کہ تصور میں ہے تو بھی تری تصویر بھی ہے

    شوخیٔ حسن نے چھوڑی نہ کوئی راہ فرار

    ایک ہی سانس میں انذار بھی تبشیر بھی ہے

    تم خدا کو تو نہیں مانتے لیکن صاحب

    لاکھ تدبیر کرو تاک میں تقدیر بھی ہے

    دوش صیاد کے ترکش سے فضا سہم گئی

    دیکھتا کون کہ ترکش میں کوئی تیر بھی ہے

    یہ گرہ ناخن تدبیر سے کھلنے کی نہیں

    پھر بھی نومید نہ ہو ناخن شمشیر بھی ہے

    صلح للہ نہیں جنگ بھی فی اللہ نہیں

    نعرہ بازاں کوئی شبر کوئی شبیر بھی ہے

    اب تو بس گزری ہوئی عمر بسر کرتا ہوں

    میری تنہائی خموشی بھی ہے تقریر بھی ہے

    خود کلامی بھی نہ دے ساتھ اگر منہ سے کہوں

    ایک اندوہ جو گہرا بھی ہے گمبھیر بھی ہے

    امتحاں ہے کہ سزا اور سزا ہے جو یہ عمر

    کتنی تقصیر ہے یا سچ کوئی تقصیر بھی ہے

    اسی بیت نبوی کے فقرا ہم بھی ہیں

    خلد بھی جس کے لیے آیۂ تطہیر بھی ہے

    ہم نے بازار جدیداں میں بہت دن ڈھونڈا

    کوئی غالبؔ بھی ہے اقبالؔ بھی ہے میرؔ بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے