Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے حقائق کے چہرے روپوش ملے افسانوں میں

مہدی پرتاپ گڑھی

کتنے حقائق کے چہرے روپوش ملے افسانوں میں

مہدی پرتاپ گڑھی

MORE BYمہدی پرتاپ گڑھی

    کتنے حقائق کے چہرے روپوش ملے افسانوں میں

    اکثر اپنا پن دیکھا ہے بیگانوں انجانوں میں

    جاتے جاتے حسن نظر سے پیار کے پھول کھلاتے جاؤ

    ورنہ دن کیسے گزریں گے زیست کے ان ویرانوں میں

    ذہن کے گوشے گوشے میں احساس کی کرچیں چبھتی ہیں

    کرب کی صہبا ڈھلنے لگی ہے لفظوں کے پیمانوں میں

    چہروں کے آئینے بھی اب دل کی بات نہیں کہتے

    اب تو کوئی فرق نہیں ہے اپنوں اور بیگانوں میں

    شیش محل میں بیٹھ کے پتھر پھینک رہے ہیں دنیا پر

    شاید یوں ہی نام تمہارا آ جائے فرزانوں میں

    تازہ ہوا اور دھوپ کسی تخریب کا باعث بن نہ سکیں

    کوئی آڑ لگا دو گھر کے سارے روشن دانوں میں

    آپ کی فہم و فراست کے افسانے عام ہیں ہر جانب

    آپ بھلا کیوں آ بیٹھے ہم خاک بسر دیوانوں میں

    مہدیؔ چونکا دیتا ہے انداز تمہاری غزلوں کا

    لفظ و بیاں کا جادو کیسا رس گھولے ہے کانوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے