کتنے حسین خواب حقیقت پسند ہیں
کتنے حسین خواب حقیقت پسند ہیں
کتنے تصورات نگاہوں میں بند ہیں
اپنی نظر سے کوئی ہمیں کیا گرائے گا
ہم اہل درد اپنی نظر میں بلند ہیں
کچھ تو بتائیے سبب دل گرفتگی
بزم وفا میں آج بھی ہم جیسے چند ہیں
کتنی کشاکشوں سے رہا سابقہ مگر
اپنی روش پہ آج بھی ہم کار بند ہیں
ارباب عشق کو بھی ہے دیوانگی پہ ناز
ہونے دو اہل حسن اگر عقل مند ہیں
ہے آج بزم شوق میں خوشبو بسی ہوئی
پھولوں سے کس کے گوندھے ہوئے بازو بند ہیں
نیرؔ بیان درد سے کچھ فائدہ نہیں
یہ اہل بزم اتنے کہاں درد مند ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.