کتنے ہی لوگ دل تلک آ کر گزر گئے
کتنے ہی لوگ دل تلک آ کر گزر گئے
ہم اپنی لاش آپ اٹھا کر گزر گئے
وہ یورش الم تھی کہ تیری گلی سے ہم
تجھ کو بھی اپنے جی سے بھلا کر گزر گئے
اہل خرد فسانوں کے عنواں بنے رہے
اہل جنوں فسانے سنا کر گزر گئے
اس احتیاط درد کی وحشت کہ ہم کبھی
خود کو تری نظر سے چھپا کر گزر گئے
تو ہی ملا نہ ہم ہی ملے اپنے آپ کو
سائے سے درمیان میں آ کر گزر گئے
اب تو بتاؤ ہم کو کہاں جاؤ گے متینؔ
وہ کون تھے جو آگ لگا کر گزر گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.