کتنے ہی رنگ کھلے جاتے ہیں شادابی میں
کتنے ہی رنگ کھلے جاتے ہیں شادابی میں
تم نے دیکھا ہے مجھے عالم بے خوابی میں
چشم نمناک ہے خوابوں کی نمو یابی میں
اور ہم محو ہیں اک عالم غرقابی میں
یہ محبت ہے جنوں ہے یا فسانہ ہے کوئی
کیسے اسرار ہیں پنہاں مری بیتابی میں
کتنے طوفان سمیٹے ہوئے ہم رہتے ہیں
کتنی ہلچل ہے مچی اس دل سیلابی میں
کیسے ہی رمز سحر ہم پہ کھلے جاتے ہیں
کیا سکوں پاتے ہیں ہم لمحۂ سیرابی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.