Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے ہی رنگ کھلے جاتے ہیں شادابی میں

مہر حسین نقوی

کتنے ہی رنگ کھلے جاتے ہیں شادابی میں

مہر حسین نقوی

MORE BYمہر حسین نقوی

    کتنے ہی رنگ کھلے جاتے ہیں شادابی میں

    تم نے دیکھا ہے مجھے عالم بے خوابی میں

    چشم نمناک ہے خوابوں کی نمو یابی میں

    اور ہم محو ہیں اک عالم غرقابی میں

    یہ محبت ہے جنوں ہے یا فسانہ ہے کوئی

    کیسے اسرار ہیں پنہاں مری بیتابی میں

    کتنے طوفان سمیٹے ہوئے ہم رہتے ہیں

    کتنی ہلچل ہے مچی اس دل سیلابی میں

    کیسے ہی رمز سحر ہم پہ کھلے جاتے ہیں

    کیا سکوں پاتے ہیں ہم لمحۂ سیرابی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے