کتنے جتن کے بعد ہی پہنچے تھے اس کے گھر
کتنے جتن کے بعد ہی پہنچے تھے اس کے گھر
پیاسی نظر سے چوم لیا ہم نے جس کا در
قطرے بھی انفعال کے یوں تابدار تھے
رب جیسے مہربان تھا بندوں کے حال پر
دل تو لرز رہا تھا گناہوں کے خوف سے
لیکن دعا یہی تھی الٰہی معاف کر
اک عاشقوں کی بھیڑ تھی رقصاں طواف میں
بارش بھی اک تھی نور کی اجلے لباس پر
سالمؔ بھی تھا نڈھال سا کعبہ کے سامنے
لیکن تھا اس کے قلب پہ تسکین کا اثر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.