Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے ساقی مع گلفام لئے پھرتے ہیں

ارشد صدیقی

کتنے ساقی مع گلفام لئے پھرتے ہیں

ارشد صدیقی

MORE BYارشد صدیقی

    کتنے ساقی مع گلفام لئے پھرتے ہیں

    اور ہم ہیں کہ تہی جام لئے پھرتے ہیں

    عمر گزری کے تبسم کی طرح ہونٹوں پر

    تلخئ گردش ایام لئے پھرتے ہیں

    تذکرے ہیں یہ چمن میں کہ سبھی لالہ و گل

    نکہت عارض گلفام لئے پھرتے ہیں

    شرم اے حسن جفا پیشہ کہ کوچے میں ترے

    آج تک ہم دل ناکام لئے پھرتے ہیں

    جانے کیا دیکھا ہے ان شوخ نگاہوں میں کہ ہم

    اپنے سر مفت کا الزام لئے پھرتے ہیں

    جب سے ہم نے ترے کوچے سے گزرنا چھوڑا

    نامہ بر شہر میں پیغام لئے پھرتے ہیں

    کیا کریں گے وہ مری راتوں کو روشن ارشدؔ

    رخ پہ جو زلف سیہ فام لئے پھرتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Nagma zaad (Pg. 95)
    • Author : Arshad Siddiqui
    • مطبع : Arshad Siddiqui (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے