کتنے الفت کے امیں حامل غم نکلیں گے
کتنے الفت کے امیں حامل غم نکلیں گے
آدمی ایسے تری بزم میں کم نکلیں گے
جز تری یاد کے ذہنوں میں نہ ہوگا کچھ بھی
تیرے بندے ہیں تو اس شان سے ہم نکلیں گے
ضبط غم تاب نظر ہم میں رہے گی قائم
کیوں تری بزم سے بادیدۂ نم نکلیں گے
بحر ظلمت میں امیدوں کا سفینہ ہے رواں
اور ساحل ہی پہ ارمانوں کے دم نکلیں گے
بے خودی کام جو آ جائے گی اپنی صابرؔ
سر جھکائے ہوئے پتھر کے صنم نکلیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.