کتنی بلندیوں پہ سر دار آئے ہیں
کتنی بلندیوں پہ سر دار آئے ہیں
کس معرکہ میں اہل جنوں ہار آئے ہیں
گھبرا اٹھے ہیں ظلمت شب سے تو بارہا
نالے ہمارے لب پہ شرربار آئے ہیں
اے قصہ گو ازل سے جو بیتی ہے وہ سنا
کچھ لوگ تیرے فن کے پرستار آئے ہیں
پائی گلوں سے آبلہ پائی کی جب نہ داد
دیوانے ہیں کہ سوئے لب خار آئے ہیں
غم خواریوں کی تہہ میں دبی سی مسرتیں
یوں میرے پاس بھی مرے غم خوار آئے ہیں
پہنچے ہیں جب بھی خلوت دل میں تو اے ندیم
اکثر ہم اپنے آپ سے بیزار آئے ہیں
اس بزم میں تو مے کا کہیں ذکر تک نہ تھا
اور ہم وہاں سے بے خود و سرشار آئے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Jazbi (Pg. 161)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.