Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنی بلندیوں پہ سر دار آئے ہیں

معین احسن جذبی

کتنی بلندیوں پہ سر دار آئے ہیں

معین احسن جذبی

MORE BYمعین احسن جذبی

    کتنی بلندیوں پہ سر دار آئے ہیں

    کسی معرکہ میں اہل جنوں ہار آئے ہیں

    گھبرا اٹھے ہیں ظلمت شب سے تو بارہا

    نالے ہمارے لب پہ شرربار آئے ہیں

    اے قصہ گو ازل سے جو بیتی ہے وہ سنا

    کچھ لوگ تیرے فن کے پرستار آئے ہیں

    پائی گلوں سے آبلہ پائی کہ جب نہ داد

    دیوانے ہیں کہ سوئے لب خار آئے ہیں

    غم خواریوں کی تہہ میں دبی سی مسرتیں

    یوں میرے پاس بھی مرے غم خوار آئے ہیں

    پہنچے ہیں جب بھی خلوت دل میں تو اے ندیم

    اکثر ہم اپنے آپ سے بے زار آئے ہیں

    اس بزم میں تو مے کا کہیں ذکر تک نہ تھا

    اور ہم وہاں سے بے خود و سرشار آئے ہیں

    اس کی گلی میں ہم نے لٹا دی متاع جاں

    اس کی گلی سے ہم تو سبک سار آئے ہیں

    کرتے رہے ہیں فن کی پرستش تمام عمر

    محشر میں کیسے کیسے گنہ گار آئے ہیں

    جذبیؔ جو ہو سکے تو مری حیرتوں سے پوچھ

    کس طرح میرے ذہن میں اشعار آئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے