کتنی دلچسپ لگی سوختہ جانی میری
کتنی دلچسپ لگی سوختہ جانی میری
سب کو اپنی سی نظر آئی کہانی میری
شہر میں پھر سے ہوئے عشق کے چرچے میرے
پھر سے مشہور ہوئی نقل مکانی میری
بس میں ہوتا تو مقدر کی مرمت کرتا
پر کوئی کیل ہتھوڑی نہ کمانی میری
تم تو پل بھر میں مجھے شیفتہ کر لیتے ہو
تم پہ کیوں بار گزرتی ہے گرانی میری
جس کو پڑھنے سے گلا سوکھنے لگ جاتا ہے
وہ غزل سامنے لاؤ نہ پرانی میری
لوگ کب کھول کے دیکھیں مرے دل کو عاطرؔ
وہ تو ڈھونڈیں مرے چہرے پہ جوانی میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.