کتنی حسین لگتی ہے چہروں کی یہ کتاب
کتنی حسین لگتی ہے چہروں کی یہ کتاب
سطروں کے بیچ دیکھیے پھیلا ہوا عذاب
چیخوں کا کرب نغموں کے شعلے ورق ورق
احساس بن رہا ہے جواں درد کی کتاب
میزان دل میں تولیے پھولوں سے ہر امید
لمحوں میں گھل رہا ہے تمناؤں کا شباب
چہروں پہ آج کتنے نقابوں کا بوجھ ہے
زخمی ہے آئینوں کے سمندر میں ہر حجاب
یہ زندگی ہے سایوں کا بکھرا ہوا کفن
دشت سفر ہے خواب کا پھیلا ہوا سراب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.