کتنی مشکل سے تقاضا پس گفتار کھلا
کتنی مشکل سے تقاضا پس گفتار کھلا
تو کہیں جا کے یہ پیرایۂ اظہار کھلا
کون وارد ہوا بستی میں کہ سب سوداگر
چھوڑ کے آئے ہیں بازار کا بازار کھلا
سر کہیں خم ہے کہیں پیچ الجھتے جائیں
طبع مدہوش سنبھل حلقۂ دستار کھلا
خیر ہنسنے سے تمہارے تو ہے دنیا واقف
میرا گریہ بھی کھلا تو پس دیوار کھلا
کیسے چڑھتے ہوئے سورج کی پرستش ہوگی
راز اس وقت کھلا ہم پہ کہ جب دار کھلا
ہدف چشم سیہ سوزؔ میں بننا چاہوں
جائے خالی نہ کسی طور کوئی وار کھلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.