Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنوں نے بیساکھی تھامی کتنے کاندھے ٹوٹ گئے

کمار انوپم

کتنوں نے بیساکھی تھامی کتنے کاندھے ٹوٹ گئے

کمار انوپم

MORE BYکمار انوپم

    کتنوں نے بیساکھی تھامی کتنے کاندھے ٹوٹ گئے

    شہرت کے اس بوجھ کو ڈھو کر اچھے اچھے ٹوٹ گئے

    ہر دشمن کو سمجھاتا ہوں مجھ سے بغاوت ٹھیک نہیں

    پتھر سے ٹکرا کر جانے کتنے شیشے ٹوٹ گئے

    وقت کی آندھی میں کچھ ہم نے ایسے پیڑ بھی دیکھے ہیں

    وہ جن کی امید نہیں تھی وقت سے پہلے ٹوٹ گئے

    وہ معصوم سی پگلی لڑکی بن بیاہے گھر بیٹھی ہے

    اک غربت کی خاطر اب تک چھپن رشتے ٹوٹ گئے

    تو اپنے اس حسن پہ اتنا ناز نہ کر سن حسن کے بت

    ایک بڑھاپے کی ٹھوکر میں لاکھوں پتلے ٹوٹ گئے

    ہم سے پوچھو پہنچے ہیں ہم کیسے کیسے منزل تک

    تلووں کے اندر چبھ چبھ کر کتنے کانٹے ٹوٹ گئے

    عشق وفا امیدیں چاہت نسبت قربت اے انوپمؔ

    ہم سے تو بچپن میں ہی یہ سارے کھلونے ٹوٹ گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے