Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا جو عہد کہ اس سے کبھی ملوں بھی نہیں

بزم انصاری

کیا جو عہد کہ اس سے کبھی ملوں بھی نہیں

بزم انصاری

MORE BYبزم انصاری

    کیا جو عہد کہ اس سے کبھی ملوں بھی نہیں

    کھلا یہ راز کہ اس بن کہیں سکوں بھی نہیں

    وہ پاس آئے تو ہوتے ہیں اور زخم ہرے

    وہ دور جائے تو دل کو قرار یوں بھی نہیں

    میں اس کو پانے کی خاطر تھا بے سکوں کتنا

    یہ کیا ہوا اسے کھو کر میں بے سکوں بھی نہیں

    رہ وفا میں نہ خودداریوں کو ٹھیس لگے

    وفا کروں مگر ایسے کہ میں جھکوں بھی نہیں

    یہ اور بات نہیں سوئے ظن کسی سے مجھے

    یہ بات بھی ہے کہ مردم شناس ہوں بھی نہیں

    لبوں پہ مہر لگا دی ہے اور سر محفل

    وہ چاہتے ہیں کہ خاموش میں رہوں بھی نہیں

    گریز بزمؔ ضروری ہے التفات میں بھی

    ہو رسم و راہ تو حد سے کبھی بڑھوں بھی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے