Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیے ہیں راستے ہموار جانے والوں کے

ساجد رحیم

کیے ہیں راستے ہموار جانے والوں کے

ساجد رحیم

MORE BYساجد رحیم

    کیے ہیں راستے ہموار جانے والوں کے

    پڑا نہ پاؤں میں اس بار جانے والوں کے

    میں جنگ جیتنے والا وہ پہلا آدمی تھا

    جو نوحے لکھ رہا تھا ہار جانے والوں کے

    کسی کسی کا کوئی تیر سرخ رو ٹھہرا

    زمیں پہ ڈھیر ہیں بے کار جانے والوں کے

    وہی تھی سادگی ہر بار پیچھے والوں کی

    بہانے تھے وہی دو چار جانے والوں کے

    پرانے عہد کی متروک سی امارت ہوں

    مجھی میں ڈھونڈیئے آثار جانے والوں کے

    یہ کیا کہ ان کو بھی آساں ہمیں ہی کرنا تھا

    تھے جتنے مرحلے دشوار جانے والوں کے

    میں تھوڑی دور تو اس واسطے بھی ساتھ چلا

    پرکھنے تھے مجھے کردار جانے والوں کے

    کروں گا بند سبھی واپسی کے دروازے

    میں چہرے دیکھ لوں اک بار جانے والوں کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے